Nisa by Umaima Shafeeq Qureshi complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Umaima Shafeeq Qureshi is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Nisa by Umaima Shafeeq Qureshi complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Umaima Shafeeq Qureshi All Novels Link
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Sneaks
"مجھے
یہ فیصلہ منظور نہیں...."نسوانی آواز پر سب مردوں کو ہی جیسے دھچکہ لگا تھا۔وہ
بزرگ انسان فورا چارپائی سے اٹھے تھے۔اپنی بیٹی کو اپنے سامنے دیکھ ایک غصہ کی شدید
لہر ان کے جسم میں ڈور گئی تھی۔برسوں کی عزت آج جیسے خاک میں ملی تھی۔وہاں موجود سب
مردوں کے چہروں پر ناگواری چھائی تھیں۔سب نے ہی اپنی نگاہیں پھیر لی تھیں۔جو چہرہ آج
تک سات پردوں میں چھپا ہوا تھا،آج ہر کوئی باآسانی اس کا طواف کر سکتا تھا۔
"میرے
ساتھ یہ ظلم نا کریں ابا۔آپ کی بیٹی اجڑ چکی ہیں۔مجھے طلاق ہو گئی ہے۔مجھے واپس مت
بھیجیں۔"وہ بھاگتی ہوئی اپنے باپ کے پیروں میں گری تھی۔اب ان کے جوتوں پر ہاتھ
رکھے وہ بلک بلک کر رو رہی تھی۔
"مجھے
اسی آنگن میں زندہ دفنا دیں مگر مجھے واپس نا بھیجیں۔آپ کی بیٹی نے ہمیشہ آپ کا ہر
حکم مانا ہے۔آج اپنی بیٹی پر اعتبار کر لیں ابا!"جوتوں پر رکھے ہاتھ کپکپا رہے
تھے۔صحن کی کچی اور گیلی مٹی نے اس کے سفید سوٹ کو گردآلود کر دیا تھا مگر اصل داغ
تو اس کے ماتھے پر لگ چکا تھا،طلاق کا داغ....
"ہمارے
خاندان میں طلاقیں نہیں ہوا کرتیں۔میرے بیٹے نے بھی تمہیں طلاق نہیں دی۔ حاجی جی!آپ
کی بیٹی میرے بیٹے کے ساتھ رہنا ہی نہیں چاہتی تبھی اس قسم کا جھوٹ باندھ رہی ہے۔"سماعتوں
سے اب اس کے سسر کی آواز ٹکرائی تھی۔وہ سختی سے آنکھیں میچے مزید سر جھکا گئی تھی۔آسمان
پر سرخ ابر کی جگہ اب کالی گھٹاؤں نے لے لی تھی۔گھر کے آنگن میں اب بجلی گرج رہی تھی۔
"کیا
ثبوت ہے طلاق کا،نا کوئی گواہ اور نا ہی کچھ اور....!"
"عورت
ناقص العقل ہوتی ہے۔یقینا سننے میں غلطی ہوئی ہو گی۔"اب مختلف لوگ مختلف قسم کی
سرگوشیاں کر رہے تھے۔جس کے لباس پر آج تک گندگی کا ایک چھینٹا بھی نہیں پڑا تھا،آج
اس کا لباس،اس کی عزت معنوں تار تار ہو رہی تھی۔
"کہا
تھا نا کہ اس سب کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔"دروازہ بند کرتے اس کا شوہر اس کے پاس
آ کر کھڑا ہوا تھا۔
چادر
کے اندر چھپے چاقو پر اس لڑکی کی گرفت مزید مضبوط ہوئی تھی۔ہاتھ لرز رہے تھے مگر اس
کے پاس اب دوسرا کوئی راستہ نہ بچا تھا۔
"اپنے
دماغ میں یہ بات بٹھا لو کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، لوٹ کر تمہیں میرے پاس ہی آنا ہے۔"بستر
پر اپنا کوٹ اچھالتے وہ ڈریسنگ ٹیبل کی جانب بڑھا تھا۔
"جاؤ
جا کر چائے بنا کر لاؤ۔"گھڑی اتارتے اس نے حکم صادر کیا تھا۔اس لڑکی کی آنکھوں
میں اب خون اتر آیا تھا۔طیش کی وجہ سے وہ اب گہری گہری سانسیں لے رہی تھی۔
"آپ
نے مجھے طلاق دے دی ہے۔میں اب حرام ہوں آپ پر...."کچھ تامل کے بعد اس کے لب ہولے
سے ہلے تھے۔
"ہاں
دی ہے میں نے طلاق،اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟کوئی ثبوت ہے تمہارے پاس؟"اس کی جانب
پلٹتے وہ تمسخرانہ انداز میں گویا ہوا تھا۔آنکھوں میں شیطانیت ہی شیطانیت تھی۔اس لاچار
کی بےبسی اسے سکون دے رہی تھی۔
"آپ
مان رہے ہیں کہ آپ نے مجھے طلاق دی ہے؟"وہ سرخ آنکھوں کے ساتھ بستر سے اٹھی تھی۔
"ہاں
مان رہا ہوں۔ابھی تو تم میرے لیے چائے بنا کر لے کر آؤ اس کے بعد...."وہ قدم قدم
چلتا اس کے قریب گیا تھا۔وہ سہم کر پیچھے ہٹی تھی۔
"اس
کے بعد میں تمہیں وہ سبق سکھاؤں گا کہ تم ساری زندگی یاد رکھو گی۔تمہاری وجہ سے میری
جو بےعزتی ہوئی ہے،اس کا حساب تو تم دو گی۔چمڑی ادھیر دوں گا میں تمہاری...."
اسے بازو سے دبوچے وہ سرد لہجے میں متکلم ہوا تھا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Nisa by Umaima Shafeeq Qureshi Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com
No comments:
Post a Comment