Dasht e weeran afsana by Rimsha Riaz
Short Scens
تو
تم نے آخر میک اپ کے پیچھے چہرہ چھپانا سیکھ لیا۔سفید کپڑوں والی لڑکی نے کافی کا سپ
لیتے ہوئے کہا ۔
نگاہیں
سامنے بیٹھے وجود کا طواف کر رہی تھیں۔
لڑکی
نے بے ساختہ چہرے پہ ہاتھ لگایا۔پھر ہونٹ بھنچے اور خود کو شانت رکھنے کی کوششش کی۔
ہندکو
میں ایک کہاوت ہے۔”
اک
ناں تے ہزار سکھ”
‘one
no! and thousand satisfaction۔
وہ
وکیل تھی ، شہر کی جانی مانی وکیل “زائرہ عباسی “اس کی آنکھیں چیل کی مانند چوکنا تھیں۔
چپٹی ناک ، ناک میں نوز پن چمک رہی تھی۔
کب
سے سہہ رہی ہو سب؟ وہ پھر سے گویا ہوئی تو
لڑکی نے بے ساختہ نظریں اٹھائیں ۔
شادی
کے دوسرے مہینے سے! لڑکی کی آواز حفیف سی تھی ۔لہجہ ناتواں تھا ، ایسا لگ رہا تھا کانٹے
چبھ رہے ہوں۔
زائرہ
نے ہلکے ہاتھ سے گلاس آگے بڑھایا ۔
وہ
غٹا غٹ پی گئی۔ اس نے ہونٹوں سے بوندیں صاف کیں تو زائرہ مسکرائی۔
ہونٹ
کے گرد زخم تازہ ہے مطلب پھر مار پڑی ہے تمھیں
صباح زرقا! زائرہ نے رسانیت سے کہا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Dasht e weeran afsana by Rimsha Riaz Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com
No comments:
Post a Comment