Khamosh chahaton ka afsana by Ajiya Khan Yousafzai
Short Scens
'ارےےے
یار اتنی گرمی ہورہی ہے اج لگتا ہے سورج کو بھی اج ہی کے دن گرم ہونا تھا بھالا اج
ہی میری وین نہیں ائی اور دیکھو زرا کرمی کی تپیش '۔۔۔۔۔۔۔۔
'افففف
لڑکی تم تو ایسے کہرہی ہو جیسے موم کی بنی ہو ۔چلو میں ڈراپ کردوں تمہیں ':۔
'نہیں
اپکا بہت شکریہ میں خود چلی جاؤں گی ':۔
'ایک
تو تم بھی نہ عجیب قسم کی لڑکی ہو چلو میرے ساتھ میں ڈراپ کردوں گی نہ یار':۔
'یار
دیکھو مجھے نہ شوق نہیں تمہارے بیچ کباب میں ہڈی بنوں اور ویسے بھی تمہارے وہ أگۓ
ہیں تو میں تو جارہی ہوں اکیلی بااااۓۓۓۓ':۔
اففف
ہانیییییییییی کی بچییی روکووووو تو سہی۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ .
ہانی
ا یسی ہی تھی کبھی یہ کسی کے ساتھ نہ کبھی
آتی تھی نہ کہیں جاتی تھی اور دوستے بھی نہی تھی زادہ کیوں کی ہانی کو زادہ دوستی کرنا پسند نہی تھی بس ایک ہی تھی رانیہ وہ
بھی بچپن سے ابھی تک وو ایسی ہی تھی اپنی اپ میں مگن رہتی تھی اورجو آج گرمی سے تنک
آآگئ تھی اور اپر سے وین بھی نئی آیی تھی اور اب وہ ٹیکسی میں گھر آیی
Click the link below to download this novel in pdf.
Khamosh chahaton ka afsana by Ajiya Khan Yousafzai
Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com
0 comments:
Post a Comment