Khawab zadian by Abdul Rafay Season 3 complete novel download pdf

  


Khawab zadian by Abdul Rafay complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.


Abdul Rafay is an emerging new writer and it's his new novel that is being written for our platform. He has written many famous novels for his readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read his novels because of his unique writing style.


Khawab zadian by Abdul Rafay complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Abdul Rafay All Novels Link

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

1.    You will see 3 download links in every post. Click it any of them.

5.    You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.

6.    Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Short Scens

دروازہ آہستہ آہستہ کھلنے لگا۔ روشنی کے پار ایک گھٹا ٹوپ اندھیرا تھا۔ تبھی ایک آواز گونجی — شاحر کی نہیں، مگر اُس سے بھی زیادہ گہری، قدیم:

"تو تم… یہاں تک پہنچ ہی گئے۔ مگر میں دروازوں کے پیچھے نہیں چھپتا۔ میں تو تمہارے اندر ہوں… تمہارے خون میں۔ کیا تم خود سے ٹکرانے کو تیار ہو؟"

کتاب خاموش تھی — کیونکہ اب الفاظ نہیں، صرف قدم بولیں گے۔

------

🌙 خواب زادیاں – حصہ سوم: سایوں کا وارث

باب 43: اندر کا سایہ — جو جسم میں بستا ہے

> "اندھیرے کا سب سے خطرناک روپ وہ ہوتا ہے جو تمہارے اندر چھپ جائے… تمہاری زبان سے بولے، تمہارے ہاتھوں سے وار کرے۔"

---

🌌 درِ تقدیر کے پار — روشنی میں لپٹا خلا

دروازہ کھل چکا تھا۔ اُس کے پار کچھ بھی واضح نہ تھا۔ کوئی زمین، آسمان یا حدِ نگاہ نہیں — بس خلا، اور اس کے بیچ ایک لرزتی ہوئی دھڑکن۔

سب ایک لمحے کو رُکے۔ پھر ایلان نے ماں کا ہاتھ تھام کر کہا: "ماما… وہاں چلنا ہے، وہاں… روشنی ہے۔"

علینا نے سر ہلایا: "اور سایا بھی… لیکن ہم جیتیں گے۔"

روشان نے گہری سانس لی: "اب اگر پیچھے ہٹے… تو ہم وہ ہاریں گے، جو ہم نے سب کچھ دے کر پایا ہے۔"

---

خلا کے اندر — اور اجنبی روشنی

جیسے ہی وہ سب دروازے کے پار داخل ہوئے، زمین نیچے سے غائب ہو گئی۔ اُنہیں لگا جیسے وہ خلا میں تیر رہے ہوں — مگر ایک نظر نہ آنے والی قوت نے اُنہیں متوازن رکھا ہوا تھا۔

ہر طرف ہلکی نیلی روشنی پھیلی ہوئی تھی — ایسی روشنی جو نہ گرم تھی نہ ٹھنڈی، بس محسوس ہوتی تھی۔

تبھی وہی آواز گونجی: "تم میرے جسم سے نہیں، میری جڑ سے ٹکرانے آئے ہو۔ تم سوچتے ہو کہ سایہ تمہارے باہر تھا؟ نہیں… میں وہ ہوں جو تمہارے اندر سے سانس لیتا ہوں۔"

---

🧠 ذہن کی سطح — ہر ایک کی اندرونی جنگ

اچانک وہ سب الگ الگ دائروں میں بٹ گئے۔ ہر ایک کی آنکھوں کے سامنے وہ خود کھڑا تھا — مگر آنکھیں خالی، چہرہ زخموں سے بھرا، اور آواز مدھم:

زہرہ نے دیکھا کہ اُس کا دوسرا وجود ایلان کو اُس سے چھین رہا ہے — اور ہنس رہا ہے۔

ثنا کے سامنے اُس کا عکس اُسے بتا رہا تھا کہ وہ کبھی کسی کو محفوظ نہیں رکھ سکتی۔

عادل کے سامنے اُس کی بےبسی جسم بن چکی تھی، جو اُسے کھینچ رہی تھی۔

روشان کا عکس اُس پر چِلا رہا تھا کہ وہ ہمیشہ چھوڑ دینے والا تھا — اور اب بھی سب کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

🔥 روشنی جو اندر سے پھوٹتی ہے

کتاب اُن کے بیچ کہیں نہ تھی۔ اب صرف اُن کا یقین، اُن کی روشنی، اُن کی آواز تھی۔

ایلان نے چیخ کر کہا: "ماما! دیکھو! میں ہوں! یہ خواب نہیں ہے!"

علینا نے چِلّا کر کہا: "مما! یہ جھوٹ ہے! آپ ہمیں بچاتی ہیں ہمیشہ!"

اچانک اُن کی آوازوں سے اُن سب کے اندر روشنی پھوٹی — دھڑکنوں کی شکل میں، دھوئیں کو چیرتی ہوئی۔

سب نے اپنے عکس سے کہا: "ہم تم نہیں ہیں۔ ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے — اور اب تمہیں باہر نکال رہے ہیں۔"

Click the link below to download this novel in pdf.


DOWNLOAD LINK


Khawab zadian by Abdul Rafay Online Reading

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aatish2kx@gmail.com


Share on Google Plus

About Imran Ali

    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment