Green bus ka safar afsana by Syeda Noor-ul-ain
Short Scens
"واؤ!
کومل یہ تو کسی فیری ٹیل اسٹوری جیسا سین ہے کہ ایک چھوٹی بچی ایک لڑکی سے اس قدر متاثر
ہوگئی۔" اس کی کزن مسکرا کر بولی۔
"بشریٰ!
میرے اس ڈر کو ہمیشہ سب نے غلط کہہ کر مجھے برا ہی کہا ہے، مگر زندگی کے اس طویل سفر
میں مجھے کئی بار ایسے لوگ بھی ملے ہیں، جنہیں اللہ پاک نے میری ہمت بنا کر بھیجا ہے
اور ان لوگوں نے میرے اندر کی اصل اور حقیقی خوبصورتی کو سراہا ہے۔ وہ کہتے ہیں نا
بچے ہمیشہ ان لوگوں سے ہی خوش ہوتے ہیں، جو اٹریکٹو ہوں۔" کومل نے اپنی کزن کی
طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے کہا۔
"اور
تم اخلاق کی بھی بہت اچھی ہو یار!" بشریٰ مسکرا کر بولی۔
اب
وہ گرین بس ایک نئے سفر پر نکل چکی تھی۔ ان نوجوانوں کی منزل بے حد قریب تھی، بس بھی
وہی تھی اور ڈر بھی وہی تھا، مگر اس لڑکی میں ہمت آگئی تھی اور اب وہ ڈرنے کے بجائے
اس سفر کو انجوائے کر رہی تھی، لیکن اسے اس بات کا بھی علم تھا کہ زندگی کا سفر ابھی
جاری ہے اور اس طویل سفر میں اسے اپنے ڈر کی وجہ سے بہت مسائل دیکھنے پڑے گے، مگر وہ
ہمیشہ کی طرح ہمت سے آگے بڑھ جائے گی اور اس کا رب اسے سنبھال لے گا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Green bus ka safar afsana by Syeda Noor-ul-ain Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment