(Current Episode 1)
Kuch un kaha sa by Aiman Akmal complete novel. The novel is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Aiman Akmal is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Kuch un kaha sa by Aiman Akmal complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Scens
اسٹیج
پر اینکر مائیک تھامے، نہایت پُروقار انداز میں ایستادہ تھا، اور سامعین کی دوسری صف
میں متمکن ایک لڑکی بےچینی کے عالم میں انگلیاں مروڑتے ہوئے شاید زیرِ لب کچھ پڑھ
رہی
تھی۔
"اور
بہترین اسکرپٹ رائٹر کا ایوارڈ جاتا ہے۔۔۔۔"
اینکر
کی آواز ایک لمحے کو تھمی، اور اسی لمحے سیاہ آنکھوں والی اس لڑکی کے دل کی دھڑکن بھی
گویا تھم سی گئی۔ اس کے لب تیزی سے ہلنے لگے تھے۔ دل کی بےقراری اب چہرے کے تاثرات
میں نمایاں جھلکنے لگی تھی۔
"ظلِ
ہما شاہنواز کے نام۔"
اینکر
کی پرجوش صدا جیسے ہی اس کے گوش گزار ہوئی، اس نے بےاختیار آنکھیں وا کر دیں۔ چاروں
جانب تالیوں کی گونج سنائی دے رہی تھی، مگر اس کے لیے تمام آوازیں جیسے دھند میں لپٹی
ہوئی محسوس ہو رہی تھیں۔ اس کی آنکھوں میں حیرت و مسرت کی ملی جُلی چمک تھی۔
اس
نے گردن بلند کی اور اطراف میں نگاہ دوڑائی۔ ہر آنکھ اسی کی متلاشی تھی۔ وہ آہستہ آہستہ
اپنی نشست سے اٹھ کھڑی ہوئی، ماتھے پر آئے پسینے کے قطرے پونچھے، اور پھر قدم آگے بڑھائے۔
اس کے ہاتھ ہولے ہولے لرز رہے تھے، جنہیں اس نے مضبوطی سے مٹھی میں بھینچ لیا۔
نم
آنکھوں اور دھڑکتے دل کے ساتھ اُس نے اسٹیج کی سیڑھیوں پر پہلا قدم رکھا۔ چاہنے کے
باوجود اشکوں کو روک نہ پائی، جو خاموشی سے رخسار پر ڈھلک گئے۔ پس منظر میں تالیوں
کا شور جاری تھا، مگر دل کے اندر کا ہنگامہ اس سب سے کہیں بڑھ کر تھا۔
اب
وہ اسٹیج پر کھڑی ایوارڈ تھامے ہوئے تھی۔ سامعین کی گرمجوش مسکراہٹیں اور پُرجوش تالیاں
اُسی کے لیے تھیں۔ وہ مسکرا رہی تھی، اگرچہ دیدہ ہنوز نم تھے۔
ایوارڈ
وصول کرنے کے بعد وہ مائیک کے سامنے آئی۔
"یہ
ایوارڈ اُن سب خواب دیکھنے والوں کے نام، جو مٹی کی خوشبو میں جنم لیتے ہیں، مگر آسمان
کو دیکھنا کبھی ترک نہیں کرتے۔" اس کے یہ الفاظ ابھی ہوا میں معلق ہی تھے کہ پیچھے
سے کوئی ہنگام سا سنائی دیا۔
"آپی!
اُٹھو۔۔۔۔ اتنی دیر تک تو فلموں میں ہیروئن بھی نہیں سوتی!" کوئی شوخ سی آواز
اس کے کانوں میں پڑی، تو وہ ذرا سی کسمسائی۔
اس
نے آہستگی سے آنکھیں کھولنے کی سعی کی۔ وہ تمام روشنیاں مدھم پڑنے لگیں، اور ایوارڈ
ایک دھندلکے میں ڈھل کر معدوم ہو گیا۔ سنہری اسٹیج کہیں اوجھل ہو چکا تھا، اور اب محض
کمرے کے کونے میں لٹکتا ہوا ایک پیلا بلب باقی رہ گیا تھا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Download Link (All Episodes)
Online Reading (All Episodes Links)
Epi 1 Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment