Be rang asman afsana by Bint e Asif
Short Scens
"میں
تمہیں ایک ہزار بار ابو فراس کہہ چکا ہوں کہ اتنا لڑو کہ تم چھپے رہو۔ یہ کون سا طریقہ
ہے کہ بالکل سامنے جا کر لڑنے لگ گئے؟" غزاوی ساتھی نے ڈپتا۔
"کس
لیے چھپ کر سامنا کروں؟ مارنا چاہتے ہیں تو ماریں۔ نہیں ہے خوف مجھے!" وہی دلیرانہ
جواب۔
"تم
بتاؤ ہم میں سے کس کو خوف ہے؟ ہم سب ہی شہادت کے دیوانے ہیں!"
"میرے
سب عزیزانِ عزیز جنت کے مکیں بن چکے ہیں۔ میں اب کیا کروں؟" سوال دہرایا۔
"ہم
تمہاری شہادت کی دعا کرتے ہیں؛ لیکن ہمیں ابھی لڑنا ہے۔ زیادہ دشمنوں کو ختم کرنا ہے،
پھر جنت میں ہم ضرور جائیں گے ان شاءاللہ" ایک عزم سے کہتے، حوصلوں کو رنگ دیا۔
"ابو
وائل تم گھبراؤ نہیں، دشمن کی صفوں میں جا کر لہو لہان کرنے سے مجھے خوشی ہوتی ہے،
بےانتہا خوشی، اندر تک خوشی، دل کو ٹھنڈا کر دینے والی خوشی، حسرتوں کو توڑتی خوشی!"
نقاہت سے آنکھیں بند ہو رہی تھیں لیکن ہمت پھر بھی جوان تھی۔
"وکیل
صاحب آپ ضرور معرکہ حق انجام دیجیے گا لیکن یہ جگہ ہمارا مشن ہے اور ان میں سے ہر ایک
کو جہنم واصل کریں گے اور ہم ہی کریں گے ان شاءاللّٰہ!" ساتھی کو یاد دلایا۔
"یہ
بات میں نہیں بھولوں گا!" وہ عزم سے کہتا ہاتھ میں لگی گولی کی تکلیف کے باعث
بے ہوش ہو گیا تھا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Be rang asman afsana by Bint e Asif Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com
0 comments:
Post a Comment