Khawab jo haqeeqat tha by Biya Rajpoot
Short Scens
“آٹھ،
نو، دس
بات
ہماری بس”
آواز
میں معصومیت بھی تھی اور ایک عجیب سا خوف چھپا ہوا بھی۔ جیسے وہ مصرعے کسی پراسرار
دروازے کی چابی ہوں۔ یہ آوازیں فضا میں گونجیں اور منظر میں لمحاتی روشنی بھر گئی۔
پھر
اچانک حقیقت نے اپنا چہرہ دکھایا۔ فرش دو حصوں میں بٹ گیا، جیسے سمندر کی گہرائی میں
کوئی وجود ڈوب رہا ہو۔
واش
بیسن کے قریب وہ لڑکی منہ کے بل گری ہوئی تھی۔ آنکھیں کھلی تھیں، ساکت تھیں اور چھت
کو گھور رہی تھیں۔ کمرے کی سفید دیواروں پر سرخ دھبے پھیل چکے تھے، جیسے دلہن کے سفید
لباس پر لہو کے چھینٹے پڑ گئے ہوں۔ ہونٹ خشک تھے مگر ان پر تازہ خون کی چمک باقی تھی۔
وہ
سرخی… وہ تازہ خون تھا جو سر سے نکل کر منہ اور آنکھوں کے گرد سے ہوتا ہوا فرش پر بہتا
کسی نامعلوم سمت جا رہا تھا۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Khawab jo haqeeqat tha by Biya Rajpoot Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com
0 comments:
Post a Comment