Teri dewangi ki mohr by Abdulahad Butt complete novel. The novel is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Abdulahad Butt is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Teri dewangi ki mohr by Abdulahad Butt complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Abdulahad Butt All Novels Link
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Scens
وہ
تقریباً رات کے نو بجے گھر پہنچا۔۔۔!!! وہ لیٹ ہو گیا تھا۔۔۔ اور گھر والوں سے ملنے
کے بعد وہ اپنے کمرے کی جانب بڑھنے لگا۔۔۔
باران
جیسے ہی کمرے کے سامنے پہنچا تو اسی وقت اس نے ملازمہ کو کمرے سے کھانے کا ٹرے لیے
ہوئے ، نکلتے دیکھا۔۔
”
یہ کس کے لیے ہے ؟ “
باران
نے اس کے سامنے اتے ہوئے اس سے سوال کیا۔۔۔
”
دراصل یہ میں دلہن بی بی کے لیے لائی تھی۔۔ مگر انہوں نے انکار کر دیا۔۔ انہوں نے صبح
سے کچھ بھی نہیں کھایا صرف ایک بریڈ کا پیس کھایا تھا ناشتے کے طور پر۔۔
اور
پھر پورا دن نجمہ بی بی نے ان سے گھر کے کام کروائے۔۔۔ اب میں کھانا لے کر گئی تو انہیں
انکار کر دیا۔۔ “
ملازمہ
نے کھانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے ابیر کے اج کے سارے دن کی معلومات دی تو یہ بات
سنتے ہوئے باران نے سختی سے اپنی آنکھیں میچی۔۔۔!!!
”
یہ ٹرے اندر لے جاؤ وہ کھانا کھائے گی ! “
باران
نے کھانے کی ٹرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ملازمہ کو اندر جانے کے لیے کہا۔۔۔ جب ہی ملازمہ
سر ہاں میں ہلاتی ہوئی کمرے میں داخل ہوئی۔۔
اس
لمحے ابیر جو صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی اس نے دروازہ کھولنے کی آواز سن کر ملازمہ کی
جانب دیکھا جو کھانا وہاں رکھ کر باہر جا چکی تھی۔۔
ابیر
نے اسے منع کرنے کی کوشش کی لیکن اسی وقت کمرے میں داخل ہوتے ہوئے باران کو دیکھ کر
وہ اچانک صوفے سے اٹھی اور اس کے الفاظ اس کے حلق میں ہی رہ گئے۔۔
”
کھانا کھاؤ۔۔۔”
لہجے
میں شدت اور سختی لیے ہوئے یہ الفاظ ادا کیے گئے، اور وہ یہ کہتا ہوا واش روم کی جانب
بڑھنے لگا۔۔۔
”
دل نہیں کر رہا نہیں کھانا مجھے۔۔ “
ابیر
نے نظریں جھکائے ہوئے دھیمے سے لہجے میں یہ الفاظ ادا کیے تو باران نے ماتھے پر بل
لیے ہوئے مڑ کر اس کی جانب دیکھا۔۔ اور ہلکے ہلکے قدم لیے ہوئے وہ اس کی طرف بڑھنے
لگا۔۔۔
اور
اس کے قدم اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ کر ابیر کے قدم پیچھے کی طرف بڑھنے لگے۔۔
”
سوال نہیں کیا میں نے تم سے۔۔۔ کھانا کھاؤ حکم دیا ہے۔۔۔”
اس
کی بات سنتے ہوئے وہ سختی سے بولا اور لہجہ تھوڑا سا اونچا بھی ہوا۔۔۔
”
میرا دل نہیں ہے۔۔۔ اور ویسے بھی میری زندگی ہے میری مرضی۔۔!!! ہر معاملے میں تمہاری
نہیں چل سکتی۔۔”
ابیر
نے نہایت گہری سانسیں بھرتے ہوئے یہ الفاظ اکھڑتے ہوئے لہجے میں ادا کیے۔۔۔ اور اس
کی بات سنتے ہوئے باران نے سختی سے اس کی جانب دیکھا اور وہ ایک ہی لمحے میں اس کے
قریب پہنچ کر اس کے بازو کو دبوچ چکا تھا۔۔
”
ہر معاملے میں میری ہی مرضی چلے گی۔۔۔ تمہارے اٹھنے بیٹھنے سے لے کر کھانا کھانے تک
میرا فیصلہ ہو گا۔۔۔!!! تمہیں کب کیا کھانا ہے کب کھانا ہے یا نہیں کھانا ! کیا پہننا
ہے کیا کرنا ہے ! ہر بات میں طے کروں گا۔۔۔
یہ
بات جتنی جلدی سمجھ سکتی ہو سمجھ لو۔۔۔ تمھاری زندگی میرے اصولوں اور فیصلوں کے مطابق
چلے گی۔۔۔!!! اب خاموشی سے کھانا کھاؤ۔۔۔”
لہجے
میں شدید توسہ لیے ہوئے اس نے اس کے بازو کو دبوچتے ہوئے یہ تمام الفاظ ادا کیے۔۔ اور
باران کے اس لہجے کو دیکھتے ہوئے ابیر بہت زیادہ سہم چکی تھی۔۔۔
باران
سکندر اپنی بات مکمل کرتا ہوا ایک ہی جھٹکے میں اسے چھوڑ کر واش روم کی طرف بڑھ چکا
تھا۔۔۔ اور اب ابیر کے پاس کھانا کھانے کے سوا کوئی اور حل نہیں تھا۔۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Teri dewangi ki mohr by Abdulahad Butt Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment