Ankhon ke sagar afsana by Muhammad Waseem Wasi
Short Scens
"اگر
تم میرے ساتھ رہی تو سب اچھا ہی ہو گا" اُس کے چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ عیاں ہوئی
"وہ…
میں نے تمہیں کچھ بتانا ہے" ماہم نے تذبذب میں کہا تھا
"
میری سماعت تمہاری تمہاری آواز کے لیے ہمیشہ حاضر ہے" وہ لفظوں کا کھیل جانتا
تھا
"
ابا چاہتے ہیں کہ میں اپنے چچا کے بیٹے کامران سے شادی کر لوں" ماہم نے جھجکتے
ہوئے یہ جملہ ادا کیا
اُس
کی آنکھوں کی پُتلیاں پھیلتی چلی گئی، موسم جیسے یکسر بدل گیا۔ ڈھلتے ہوئے سورج کی
تپش سے بھی اُس کا جسم چھلنی ہو رہا تھا۔
ماہم!
بس کچھ دن اور مجھے یقین ہے آج کل میں احسن کی کال ضرور آئے گی" وہ ماہم اور اپنے
آپ کو حوصلہ دینے کی کوشش کر رہا تھا
"اور
اگر سب ویسا نہ ہوا جیسا ہم نے سوچا تو؟"
ماہم نے سوال در سوال کیا
"پھر
تم میرا چہرا … " ماہم کی انگلیوں نے واصف کے ہونٹوں کو چھوا
واصف
نے اپنے مضبوط ہاتھوں سے کلائی کو تھاما اور نیچے کیا۔
"پھر
تم میرا چہرا کبھی نہیں دیکھو گی ماہم آفتاب" واصف نے اپنا جملہ مکمل کیا
Click the link below to download this novel in pdf.
Ankhon ke sagar afsana by Muhammad Waseem Wasi
Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment