(Current Episode 3)
Roz e hijar by Noor Majeed complete novel. The novel is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Noor Majeed is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Roz e hijar by Noor Majeed complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Scens
اففوف
بانو تم ابھی تک بلکہ ہی ہو کمبخت میرا بیٹا اپنی دلہن لایا ہے ۔ زوحان نے شادی کی
ہے ۔ کہا رہتی ہو تم۔۔
او
ہا ۔ آپ صاحب اور زرشیا بی بی کی بات کر ہی ہو میں بھی نا بہت بکلڑ ہو بھول جاتی ہوں
۔
کمبخت
بکلڑ نہیں بلکہ ۔۔
ہا
ہا وہی میرے منہ میں جو آتا بول دیتی ہوں ۔۔۔
اچھا
اسکا نام زرشیا ہے ۔ بلکیس نے آرام سے بانو کے قریب آتے ہوئے کہا تو بانو نے اپنا سر
ہاں میں ہلایا ۔۔
مجھے
تو نہیں پتا اسکا نام۔۔۔ میں تو خود اس سے پھوچونگی ۔ بلکیس نے انجان بنتے ہوئے کہا
۔ مجھے پتا ہے کیا نام اس نے بانو سے اس انداز میں پھوچا کی وہ نا کہے ۔۔
ہا
بی بی جی ابھی میں نے بتایا ۔۔۔
افف
اللّٰہ یہ کمبخت کیا چیز ہے ۔ مجھے نہیں پتا تم نے مجھے نام نہیں بتایا سمجھی ۔ اور
اب چپ ہو جاو ۔۔ اسنے بانو کو کہا اور بانو نے اپنا ہاتھ منہ پہ رکھ لیا ۔۔
زوحان
پتر ۔۔ اوو زوحان میرا بچہ وہ اپنی اسٹڈی میں بیٹھا کچھ کتابیں ڈھونڈ رہا تھا اسکی
آواز پہ چھونک کر نکلا ۔۔
پھوپھو
۔۔ اسنے آنکھیں بڑی کرتے ہوئے اسے دیکھا اور سیدھا اسے گلے لگ گیا ۔۔ آئے میرا بچہ
۔ کتنا یاد کیا میں نے تجھے ملنے بھی نہیں آیا۔۔ بلیکس نے روتے ہوئے کہا۔ اور شادی
کا بھی نہیں بتایا جا میں تجھ سے ناراض ہوں ۔۔
اچھا
نا سوری اسنے کام پکڑتے ہوئے کہا ۔ اور اسے ھگ کیا۔۔۔
اچھا
مجھے میری بہوں سے تو ملاؤ " بلکیس نے جلدی سے کہا ۔۔
اچھا
چلو ملواتا ہوں ۔ بلکیس کو نہیں پتا تھا اس نے شادی کن حالات میں کی تھی اور وہ اسے
بتانا بھی نہیں چاہتا تھا وہ پہلے سے خدا تھی اس سے شادی کا نہیں بتانے کی وجہ سے وہ
اسے اور ناراض نہیں کر سکتا تھا ۔ وہ بچپن سے اسے بہت پیار کرتا تھا ۔ " زری اپنے
روم میں نماز پڑھ رہی تھی جب زوحان اور بلیکس وہاں گئے ۔۔
اششش
وہ نماز پڑھ رہی ہے بلیکس نے زوحان کو چپ کروایا جو شاید کچھ بولنے والا تھا ۔ وہ دعا کرنے کے جائے نماز اٹھا کر پلٹی انہیں وہاں
دیکھ کر پہلے تو ڈر گئی پر سنبھل کر جائے نماز پاس پڑے ٹیبل پر رکھا ۔۔
آئے
اللّٰہ کنی پیاری ہے میری بہو بلیکس نے سے گلے لگا کر کہا ۔ نظر نا لگے اسکی بلائیں
لیتے ہوئے سائڈ پہ تو تو کیا۔۔
میں
تمھاری پھوپھو ساس ہوں ۔ یہی سمجھو میں زوحان کی ممی ہوں اوراب تو تمھاری بھی ہوں ۔۔ زری جواب میں کچھ کہنےکے بجائے
مسکرا دی۔۔۔۔
"
اچھا پتر نام کیا ہے تمھاری بیوی کا ۔ ایسا لگ رہا تھا یہ دنیا کا سب سے مشکل ترین
سوال ہے ۔ ایک پل کے لئے دونوں کی نظریں ملی " زری" اسکے منہ سے بے ساختہ
نکلی ۔۔ زر۔۔ زرشیا اسنے سر جھٹک کر کہا جیسے اب ہوش آیا ہو ۔۔۔
ہاہاہاہاہاہا شکل تو دیکھو اپنی کا قدر لال پڑ گیا میرا بیٹا بلکیس نے ہنستے
ہوئے زوحان سے کہا تو زوحان بنا کچھہ کہے وہاں سے نکل گیا ۔۔
زوحان
کے منہ سے اپنا نام پہلی بار سن رہی تھی ۔ اور اسے اچھا لگا اسکے منہ سے اپنا نام سن
کر ۔۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Download Link (All Episodes)
Online Reading (All Episodes Links)
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment