Khamoshian Short Story by Gazi Sikendar complete novel. The novel is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Gazi Sikendar is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Khamoshian Short Story by Gazi Sikendar complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Gazi Sikendar All Novels Link
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Scens
ارتضی
اُسے بے حد خاموشی سے تک رہا تھا...آج بھی اُس تکلیف کے آثار اُس کے چہرے سے عیاں تھے...
آج بھی وہ ان لمحوں کے حصار میں تھا...کیا کوئی کسی سے اتنی محبت بھی کر سکتا ہے اور
پھر وہ بھی یک طرفہ...؟
ارتضی آہستہ سے اُس کے گلے لگا....i
am proud of you مامو...میر کچھ نہیں بولا تھا...
جس داستان کو سننے کے لیے لالی نے دل و جان سے محنت کی تھی...
آج
سن کے وہ کھڑی نہیں رہ پا رہی تھی... آنسو اُس کی آنکھوں سے لُبہ لب گر رہے تھے...
اُس نے ایک ہاتھ منہ پہ رکھ کے آوازوں کا گلا گھوٹنا چاہا...
چلو
بھانجے...i am not your wife..
جانا ہے نا اپنی شادی کی ڈھولکی پہ....وہ آہستہ سے بولے.. پھر اگلے ہی لمحے ہنسے...
مامو پلیز at least میرے سامنے یوں مت ینسے...یہی
وجہ ہے بھانجے میں کچھ بھی نہیں کہنا چاہتا تھا پھر مجھے بےچارگی سے دیکھتے ہیں..
میں نے محبت کی ہے اور بے
حد کی ہے ہر حد سے زیادہ کی ہے اور مجھے کوئی افسوس نہیں کیونکہ میں اپنی زندگی اپنی
محبت کے لیے وقف کر چکا ہوں میری زندگی کا کُل آثاثہ...
وہ
کچھ لمحے کچھ یادیں تھی جو زندگی کے لیے کافی ہیں.... وہ آج بھی اُس کا نام زبان پہ
نہیں لایا تھا... نہ ارتضی جاننا چاہتا تھا اور نہ ہی وہ بتانے والا تھا...
"
چلو بھانجے تمہاری والدہ کی کزن اور تمہاری ساسو ماں مس رامین سیف تمہاری منتظر ہوں
گی"
کہہ کے وہ ہلکا سا ہنسا تھا...ارتضی بھی مسکرایا تھا اس عجیب چمک پہ...
وہ صرف کہانی جانا تھا کردار نہیں... آج بھی اُس کی عزت محفوظ تھی کیونکہ وہ میر کی
محبت تھی... میر آہستہ سے اٹھ کے گئے تھے...
ارتضی دو لمحے وہیں بیٹھا رہا جب اُس کی نظر اپنی
ماں پہ گئی جو زمین پہ بیٹھی تھی وہ اٹھ کے اُن تک آیا...کیا ہوا ماما..؟آپ ٹھیک ہیں...؟
اُس نے لالی کو بازو سے تھاما...
اُس
کی محبت کی آدھی قصور وار میں بھی ہوں...
کیا
مطلب..؟ ارتضی کو سمجھ نہیں آیا...
نکاح والے دن میں نے اُسے کچھ جلاتے دیکھا تھا وہ میر کے لیے لکھے گئے خط
تھے ارتضی مگر بہت دیر ہو چکی تھی....میں کیوں سمجھ نہیں پائی.. اُس کی محبت کو...
دونوں نے وفا کے لیے محبت کو قربان کر دیا یہ کیسی محبت تھی...؟
لالی زور قطار رو رہی تھی جب اُسے محسوس ہوا کہ کوئی پیچھے کھڑا ہے... ارتضی
نے مڑ کے دیکھا تو میر آنکھوں میں اشک لیے اُسے دیکھ رہے تھے.. ایک راز نکلا تھا تو
وہ بھی اتنے عرصے بعد... میر نے لب بھیجے...وہ کیا کہے...وہ اُس کے قریب آیا اُسے اٹھایا
مجھے ہر سوال کا جواب مل گیا لالی...چلو کہیں دیر نہ ہو جائے...
Click the link below to download this novel in pdf.
Khamoshian Short Story by Gazi Sikendar Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment