Phir kabhi by Aiman Akmal complete novel. The novel is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Aiman Akmal is an emerging new writer and it's her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Phir kabhi by Aiman Akmal complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Aiman Akmal All Novels Link
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Short Scens
"بھاڑ
میں گیا چیلنج الایہ، جان ہی نہیں رہے گی تو کیا دکھاؤ گی لوگوں کو؟" وہ ہراساں
لہجے میں خود سے مخاطب ہوئی۔ خوف اس پر اس قدر سوار تھا کہ آنسو بھی حلق میں اٹک گئے
تھے۔
"کوئی
ہے؟ پلیز بچاؤ؟" وہ بے بسی سے پکارنے لگی، مگر اس ویرانے میں شاید ہی کوئی اس
کی آواز سن پاتا۔ مقامی لوگ بہت دور دکھائی دے رہے تھے۔ پل کا لرزنا اسے اور زیادہ
خوفزدہ کر رہا تھا۔
"پتہ
نہیں ان سیاحوں کو کب عقل آئے گی؟" قریب سے ایک بھاری مردانہ آواز اسے سنائی دی
تو وہ چونک گئی۔ الفاظ سمجھ نہیں آئے کیونکہ سامنے والے نے کوئی اور زبان بولی تھی۔
تبھی
دھند میں لپٹے ایک قد آور نوجوان کا وجود اس کے سامنے نمودار ہوا۔
"میری
مدد کرو۔" اس نے آنکھوں میں آنسو لیے التماس بھری آواز میں کہا۔
فرخزاد
پل کے دوسرے سرے سے آتا ہوا کندھے سے بیگ اتار رہا تھا اور اس میں سے کچھ نکال رہا
تھا۔ اچانک ہوا کے تیز جھونکے سے پل ہلا تو وہ بےساختہ چیخی۔
"رکو!
گھبراؤ مت۔ نیچے مت دیکھو، کچھ نہیں ہوگا تمہیں۔ بس پرسکون رہو۔" حالات کی سنگینی
سمجھتے ہوئے اس نے اپنا غصہ ایک طرف رکھ کر مدد کے لیے بیگ سے رسی نکالی اور اس کے
قریب پہنچا۔
"م۔میں۔۔۔۔۔"
وہ کچھ بولنے ہی لگی تھی کہ فرخزاد نے آنکھوں سے خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔
"ڈرو
نہیں، کچھ نہیں ہوگا! میں تمہیں بچا لوں گا۔ بس نیچے مت دیکھو، میری طرف دیکھو۔"
اس نے نرمی سے کہا۔ الایہ نے پانی سے بھری آنکھوں سے اسے دیکھا جہاں خوف اور ہراس کا
امتزاج واضح تھا۔ سردی کے تھپیڑوں سے چہرہ اور ناک سرخ ہو چکے تھے، مگر اتنی سردی کے
باوجود بھی چہرے پر پسینہ تھا۔
فرخزاد
نے رسی اس کی طرف پھینکی۔ "اس کو پکڑو اور اپنے ہاتھ کے گرد لپیٹ کر مضبوطی سے
تھام لو۔" الایہ نے سہمی نظروں سے پہلی رسی کی طرف دیکھا، پھر اس کی طرف۔
"ل۔لیکن
میں ک۔کیسے؟" وہ ہچکچاتے ہوئے بولی۔
"رسی
پکڑو، ورنہ تم گر جاؤ گی۔ اگر اپنی جان بچانی ہے تو مجھ پر بھروسہ کرو۔" فرخزاد
نے نرمی سے سمجھایا۔ اسے معلوم تھا کہ وہ لڑکی بہت ڈری ہوئی ہے اور اس کی ایک غلطی
اسکی زندگی لے سکتی ہے۔
الایہ
نے زبردستی اپنے خوف پر قابو پایا اور رسی تھامنے کی کوشش کی۔ اس نے رسی کو مٹھیوں
میں مضبوطی سے دبوچ لیا۔
"اوپر
دیکھو، صرف میری آواز سنو۔ رسی چھوڑنے کی حماقت مت کرنا، تم بچ جاؤ گی۔" فرخزاد
نے احتیاط سے اسے اوپر کھینچنا شروع کیا۔ الایہ کو لگا کوئی بھی لمحہ اس کی موت کا
لمحہ ہو سکتا ہے۔
"یا
اللہ! اس بار بچا لیں۔" اس نے آنکھیں بند کر کے رب سے دعا کی۔
تبھی
اچانک اسے محسوس ہوا جیسے رسی اس کی ہتھیلی کے گرد لپٹی ہو۔ ایک شدید جلن کی لہر نے
اس کی ہتھیلی کو جکڑ لیا۔ رسی مزید پھسلی اور خوف کے باعث وہ اس پر گرفت برقرار نہ
رکھ سکی۔ بےساختہ اس کی چیخیں پہاڑوں میں گونج اٹھیں۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Phir kabhi by Aiman Akmal Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment