Siyah raat afsana by Anisa Amir
Short Scens
۔“رابعہ!”
فائزہ چلّائی۔ “میں تمہیں بچانے آئی ہوں!”
آئینے
کے اندر سے آواز آئی:“بچانے؟ یا جاننے؟ تم نہیں جانتی فائزہ یہ سایہ کون ہے”
فائزہ
نے کانپتی آواز میں کہا:“کون ہے وہ؟ بتاؤ مجھے”
آواز
گونجی “یہ سایہ انسان نہیں بلکہ انسان کے اندر کا اندھیرا ہے۔وہ گناہ جو ہم چھپاتے
ہیں، وہ وعدے جو ہم توڑتے ہیں،وہ وقت جب ہم مدد کی چیخ سنتے ہیں مگر آنکھیں بند کر
لیتے ہیں۔میں ان سب کا عکس ہوں۔”آئینے کے اندر اب زینب اور رابعہ دونوں نظر آئیں۔
زینب
بولی:“اس نے صرف دروازہ نہیں کھولا تھا۔اس نے سچ سے منہ موڑا تھا۔اور اب، اس کے ہر
عمل کا سایہ، اس کی ہر خاموشی کا اندھیراایک شکل بن گیا ہے۔”
ڈاکٹر
فائزہ کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔“کیا اس سائے سے نجات ممکن ہے؟”
رابعہ
نے سر جھکا کر کہا:“ہاں لیکن صرف سچ بول کر۔خود کو معاف کر کے اور دوسروں کا درد محسوس
کر کے۔اندھیرا اس وقت ختم ہوتا ہے، جب انسان اپنی روشنی کو پہچان لیتا ہے۔”
Click the link below to download this novel in pdf.
Siyah raat afsana by Anisa Amir Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aatish2kx@gmail.com

0 comments:
Post a Comment